سعودی عرب میں قائم ایک عمارت نے دیکھنے والوں کو حیرت میں مبتلا کردیا، اس عمارت کا نقشہ اتنا عجیب سا ہے کہ بندہ سوچنے پر مجبور ہوجاتا ہے کہ یہ ہے کیا؟
تفصیلات کے مطابق جنوبی سعودی عرب کے علاقے جازان کی ابو عریش کمشنری میں ایک عمارت کا عجیب و غریب ڈیزائن سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔
ابوعریش کے الربیع محلے میں زیر تعمیر انوکھی عمارت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر صارفین کے سوالات کی بھرمار ہے، ہر کوئی یہ پوچھ رہا ہے کہ آخر ایسے نقشے کی عمارت کی منظوری کیوں دی گئی؟
سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ابوعریش کی بلدیاتی کونسل نے البر فلاحی انجمن کی متنازع عمارت کی تعمیر کا کام بند کرادیا ہے۔
بلدیاتی کونسل کا دعویٰ ہے کہ عمارت منظور شدہ ڈیزائن سے مختلف طریقے سے تعمیر کی جا رہی تھی، خلاف ورزیوں کا مسئلہ طے ہونے تک تعمیر کا کام بند کرادیا گیا۔
اس حوالے سے انجمن کے چیئرمین محمود الاقصم نے کہا کہ بلدیاتی کونسل نے ڈیزائن میں جس غلطی کا تذکرہ کیا ہے وہ معمولی سی ہے، مغربی جانب کا ایک حصہ زیادہ اٹھ گیا ہے اور اسے ٹھیک کردیا جائے گا۔
الاقصم نے یہ بھی کہا کہ دراصل پلاٹ بہت چھوٹا تھا تاہم انجمن کے صدر دفتر سے قریب ہونے کے باعث بے حد اہم ہے، یہ عمارت تربیتی مرکز کے طور پر استعمال کی جائے گی،عمارت کی تعمیر کا کام بلدیاتی کونسل کی مطلوبہ منظوریوں کے بعد ہی شروع کیا گیا۔
بلدیاتی کونسل کا کہنا ہے کہ عمارت کا ایک حصہ منظور شدہ ڈیزائن سے مطابقت نہیں رکھتا جبکہ عمارت کی بنیادوں کی بابت بھی اطمینان حاصل کیا جائے گا۔
الاقصم نے کہا کہ انجمن کے پاس غیرمنقولہ جائیدادیں جازان میں کسی بھی انجمن کے مقابلے میں زیادہ ہیں، جازان ڈیم روڈ پر فلیٹس ہیں یہ پوری کمشنری میں فلیٹس کا سب سے بڑا کمپلیکس ہے۔
اس کے علاوہ وثیقہ نویسی کا دفتر بھی ہمارا ہی ہے، انہوں نے کہا کہ بلدیاتی کونسل کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراضات کو جلد دور کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں ایک انجینیئر نے عمارت کا منفرد ڈیزائن بنا کر لوگوں کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا تھا، انجینئر کا مقصد عمارتوں کو سعودی ثقافت کی آئینہ دار بنانا ہے۔
سعودی انجینیئر حسام محجوب نے سعودی پوشاک سے نئی عمارت کا ڈیزائن تیار کیا ہے، انہوں نے الشماغ کی طرز پرعمارت ڈیزائن کرکے لوگوں کو حیرت میں ڈال دیا، سعودی عرب کے شہری سر پر جو رومال رکھتے ہیں اسے الشماغ کہا جاتا ہے۔
سعودی عرب میں ایک انجینیئر نے عمارت کا منفرد ڈیزائن بنا کر لوگوں کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا، ان کا مقصد عمارتوں کو سعودی ثقافت کی آئینہ دار بنانا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی انجینیئر حسام محجوب نے سعودی پوشاک سے نئی عمارت کا ڈیزائن تیار کیا ہے، انہوں نے الشماغ کی طرز پرعمارت ڈیزائن کرکے لوگوں کو حیرت میں ڈال دیا۔
سعودی عرب کے بیشتر شہری سر پر جو رومال رکھتے ہیں اسے الشماغ کہا جاتا ہے۔
سعودی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے سعودی انجینیئر حسام محجوب نے بتایا کہ میں نے بیرون ملک تعلیم مکمل کرنے کے بعد وطن عزیز واپسی پر اپنی ثقافت کی طرز تعمیراتی ڈیزائن بدلنے کا پروگرام بنایا تھا۔
حسام محجوب نے بتایا کہ بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے دوران اکثر غیرملکی سعودی شماغ کے بارے میں سوال کیا کرتے تھے، وہ پوچھتے تھے کہ الشماغ کیا ہے اور سعودی شہری اسے کیوں استعمال کرتے ہیں؟ اسی پس منظر نے مجھے شماغ کی شکل جیسی عمارت ڈیزائن کرنے پر آمادہ کیا۔
No comments:
Post a Comment