اینکر پرسن ندیم ملک نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی جی سندھ کے اغوا کے معاملے میں آئی ایس آئی اور رینجرز کے 4 افسران کو معطل کیا گیا ہے
سماء کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ندیم ملک نے کہا کہ آئی جی سندھ اغوا کیس میں بورڈ آف انکوائری کی رپورٹ پر 4 افسران کو عہدوں سے ہٹایا گیا ہے۔ ان میں آئی ایس آئی اور رینجرز کے سیکٹر کمانڈرز بھی شامل ہیں۔ یہ دونوں بریگیڈیئر رینک کے افسران تھے جنہیں عہدوں سے ہٹایا گیا ہے
دوسری جانب مسلم لیگ ن برطانیہ کے میڈیا سیکرٹری راشد ہاشمی نے دعویٰ کیا ہے کہ آئی ایس آئی کے بریگیڈیئر حبیب اور رینجرز کے 3 کرنلوں کو فارغ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ منگل کے روز مزار قائد کی بے حرمتی اور آئی جی سندھ کے مبینہ اغوا کے معاملے کی رپورٹ جاری کی گئی ہے ۔ یہ انکوائری آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے حکم پر کی گئی تھی۔
آئی ایس پی آرکے مطابق سندھ رینجرز اور آئی ایس آئی کراچی کے افسران مزار قائد کی بے حرمتی کے نتیجے میں شدید عوامی رد عمل سے پیدا شدہ صورتحال سے نمٹنے میں مصروف تھے، افسران پر مزار قائد کی بے حرمتی پر قانون کےمطابق بروقت کارروائی کے لیے شدید دباؤ تھا۔ متعلقہ افسران نے شدید عوامی ردِ عمل اور تیزی سے بدلتی ہوئی کشیدہ صورتحال کے پیشِ نظر سندھ پولیس کے طرزِ عمل کو اپنی دانست میں ناکافی اور سُست روی کا شکار پایا اور کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے اپنی حیثیت میں جذباتی رد عمل کا مظاہرہ کیا
رپورٹ کے مطابق متعلقہ افسران کو ایسی صورتحال سے گریز کرنا چاہیے تھا جس سے ریاست کے دو اداروں میں غلط فہمیاں پیدا ہوئیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کورٹ آف انکوائری کی سفارشات کی روشنی میں متعلقہ افسران کو اپنی موجودہ ذمہ داریوں سے ہٹا دیا گیا جب کہ ضابطہ کی خلاف ورزی پر ان افسران کے خلاف کارروائی جی ایچ کیو میں عمل میں لائی جائے گی
No comments:
Post a Comment