سمارٹ فون بنانے والی چینی کمپنی ژیاؤمی نے الیکٹرک کاریں بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اگلے دس برس میں مارکیٹ میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دنیا کی بڑی سمارٹ فون کمپنیوں میں شامل ژیاؤمی نے منگل کو ہانک کانگ سٹاک ایکسچینج میں اس حوالے سے رجسٹر ہوتے ہوئے بتایا کہ وہ سمارٹ الیکٹرک وہیکلز کے کاروبار کا آغاز کر رہی ہے اور ابتدائی طور پر ایک ارب 52 کروڑ ڈالر کا سرمایہ لگا رہی ہےچین میں کار انڈسٹری کے گروپ کی جانب سے گزشتہ برس جاری کیے گئے ایک روڈ میپ کے مطابق سنہ 2035 سے ملک میں فروخت ہونے والی کاروں میں سے آدھی الیکٹرک ہوں گی۔
بین الاقوامی کار ساز اداروں کو امید ہے کہ مستقبل میں الیکٹرک کاروں کی کھپت بڑھے گی اور چین اس حوالے سے سرفہرست ہوگا جہاں ایک طرف خریدار بڑی تعداد میں موجود ہوں گے جبکہ دوسری جانب کاریں بنائی بھی جائیں گی۔
ژیاؤمی کے مطابق کمپنی کے موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر لی جون ہی الیکٹرک کاریں بنانے کے نئے کاروبار کے بھی سربراہ ہوں گے۔
ژیاؤمی کو سمارٹ کار سازی کی صنعت میں تازہ ترین اضافہ قرار دیا جا رہا ہے۔
قبل ازیں انٹرنیٹ سرچ انجن کمپنی بیڈو نے جنوری میں اعلان کیا تھا کہ وہ انٹیلیجنٹ الیکٹرک وہیکلز بنانے کے لیے کار ساز ادارے ژیجیانگ گیلے ہولڈنگ گروپ کے ساتھ اشتراک کر رہی ہے۔
کار سازی کی صنعت میں چین کے برانڈز کی بڑی تعداد سامنے آرہی ہے اور سرمایہ کار الیکٹرک کاریں بنانے میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔ ژپنگ اور لی آٹو گزشتہ برس امریکہ میں اس حوالے سے سامنے آئی تھیں۔
دنیا کی بڑی کار ساز کمپنیوں واکس ویگن اور بی ایم ڈبلیو پہلے ہی مستقبل میں الیکٹرک کاریں بنانے کا اعلان کر چکے ہیں جن کے تمام ماڈلز چین میں بنائے جائیں گے۔
No comments:
Post a Comment